س1: آپ کو راشدون خلافت کے بارے میں کیا معلوم ہے؟
جواب:راشدون خلافت پیغمبر محمد ﷺ کی وفات کے بعد پہلا اسلامی ریاست تھی۔ اسے چار خلیفہ راشدین نے حکومت کی: حضرت ابو بکر، عمر، عثمان، اور علی رضی اللہ عنہم۔ اس خلافت نے اسلام کو عرب کے باہر بھی پھیلایا اور اسلامی قوانین کی پیروی کی۔
س2: اسلامی طرزِ تعمیر کے عناصر کی فہرست بنائیں۔
جواب:
- ● خطاطی
- ● ہندسوی نقوش
- ● عربسک (پھولوں کے نقش و نگار)
- ● گنبد
- ● محراب
- ● مینار
س3: محراب کی تعریف کریں۔
جواب:محراب مسجد کی دیوار میں ایک نِش ہے جو کہ خانہ کعبہ کی طرف رخ دکھاتی ہے، جس کی طرف مسلمان نماز کے دوران رخ کرتے ہیں۔
س4: صحن کی تعریف کریں۔
جواب:صحن مسجد یا عمارت کے درمیان میں کھلا صحن ہوتا ہے جو عموماً اجتماع اور نماز کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
س5: خطاطی کیا ہے؟
جواب:خطاطی خوبصورت لکھائی کا فن ہے، خاص طور پر قرآن مجید کی آیات کو اسلامی فن تعمیر اور سجاوٹ میں لکھنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
س6: باغات کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
جواب:اسلامی باغات زمین پر جنت کی عکاسی کرنے کے لیے بنائے جاتے تھے۔ ان میں بہتا ہوا پانی، درخت، پھول ہوتے تھے اور انہیں چار حصوں میں تقسیم کیا جاتا تھا جو امن اور خوبصورتی کو ظاہر کرتے تھے۔
س7: ہندسوی نقوش اور عربسک میں کیا فرق ہے؟
جواب:
ہندسوی نقوش مربع، دائرہ اور ستاروں جیسے اشکال استعمال کرتے ہیں تاکہ نقش و نگار بنائیں۔
عربسک پھولوں اور پودوں جیسے نقش و نگار کو بہتے ہوئے انداز میں استعمال کرتا ہے۔
س8: مغلوں کے دور میں اسلامی فن تعمیر کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
جواب:مغل فن تعمیر اسلامی، فارسی اور ہندوستانی طرز کا امتزاج تھا۔ اس میں گنبد، مینار، سنگ مرمر اور تفصیلی سجاوٹ شامل تھی۔ مشہور عمارتوں میں مساجد، مقبرے اور قلعے شامل ہیں۔
س9: مغلوں کی چھ عمارتوں کی فہرست بنائیں۔
جواب:
- ● بادشاہی مسجد
- ● لاہور قلعہ
- ● شیش محل
- ● جہانگیر کا مزار
- ● نو لاکھہ پویلین
- ● تاج محل
س10: نو لاکھہ پویلین پر مختصر نوٹ لکھیں۔
جواب:نو لاکھہ پویلین لاہور قلعے میں واقع ایک خوبصورت سفید سنگ مرمر کی عمارت ہے۔ اسے شاہ جہاں نے تعمیر کروایا اور یہ اپنی بھرپور سجاوٹ اور منفرد ڈیزائن کے لیے مشہور ہے۔
س11: لاہور قلعہ کی تصویر والی دیوار اور ہاتھی کے راستے کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
جواب:تصویر والی دیوار ایک لمبی دیوار ہے جو رنگین ٹائلز اور تصویروں سے سجی ہوئی ہے۔ ہاتھی کا راستہ ایک چوڑا سیڑھیوں کا راستہ ہے جسے ہاتھیوں کے ذریعے شاہی افراد کو قلعے میں لے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
س12: علمگیر دروازے پر مختصر نوٹ لکھیں۔
جواب:علمگیر دروازہ لاہور قلعے کا مرکزی داخلی دروازہ ہے۔ اسے بادشاہ اورنگزیب نے تعمیر کروایا اور یہ بڑا اور مضبوط ہے جو مغل طاقت اور طرز کو ظاہر کرتا ہے۔
س13: لاہور قلعے میں دولت خانہ کب اور کس نے شامل کیا؟
جواب:دولت خانہ (شاہی رہائش) 16ویں صدی میں بادشاہ اکبر نے شامل کیا جب انہوں نے لاہور قلعہ کو سرخ اینٹوں سے دوبارہ تعمیر کیا۔
س14: شیش محل پر مختصر نوٹ لکھیں۔
جواب:شیش محل (آئینوں کا محل) لاہور قلعے میں واقع ہے۔ اسے شاہ جہاں نے تعمیر کروایا اور یہ اپنی آئینے کی کاریگری اور خوبصورت سجاوٹ کے لیے مشہور ہے۔
س15: جہانگیر کے مزار پر مختصر نوٹ لکھیں۔
جواب:جہانگیر کا مزار شاہدرہ، لاہور میں واقع ہے۔ یہ مغل بادشاہ جہانگیر کی تدفین کی جگہ ہے اور سنگ مرمر اور رنگین پتھروں سے سجا ہوا ہے۔
س16: جہانگیر کے مزار کے اندرونی حصے کی تفصیل دیں۔
جواب:اندرونی حصہ سفید سنگ مرمر کی قبر پر مشتمل ہے جس پر قرآنی آیات لکھی ہوئی ہیں۔ دیواریں اور فرش پتھروں اور پھولوں کے نقوش سے مزین ہیں۔
س17: بادشاہی مسجد کی تعمیر پر مختصر نوٹ لکھیں۔
جواب:بادشاہی مسجد لاہور میں بادشاہ اورنگزیب نے 1673 میں تعمیر کروائی۔ یہ سرخ سینڈ اسٹون اور سفید سنگ مرمر سے بنی ہے اور دنیا کی سب سے بڑی مساجد میں سے ایک ہے۔